لپ پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی بم سے ہو محفوظ خدایا میری
میں جو دفتر کیلئے گھر سے نکل کر جاؤں
روز مرہ کی طرح خیر سے واپس آؤں
نہ کوئی بم کے دھماکے سے اڑا دے مجھکو
مفت میں جام شہادت نہ پلا دے مجھکو
جو اڑا دے مجھے خود کش تو دعائیں دوں گا
بے وضو ہو کے چچا بش کو دعائیں دوں گا
بیوی بچوں کو میری جان کی قیمت مل جائے
بیٹھے بیٹھے میرے گھر والوں کو دولت مل جائے
ہے جن لوگوں سے کل تک تھی وطن کی زینت
آج وہ لوگ ہوئے قبر و کفن کی زینت
گھر میرا ہوگیا ویرانے کی صورت یارب
اور بدلی نہ کسی تھانے کی صورت یارب
ان پہ جائز ہے زبردستی حکومت کرنا
اور ہے جرم مجھے اپنی حفاظت کرنا
روزی ہم سب کی بچا روز کی ہڑتالوں سے
جان اور مال ہو محفوظ پولیس والوں سے
جب نہ سکول کھلیں گے تو پڑھیں گے کیسے
اور زندہ نہ رہیں گے تو بڑھیں گے کیسے